یاد ہی اسکی نہیں،اسکا نشاں بیچ دیا
یاد ہی اسکی نہیں،اسکا نشاں بیچ دیا
Poet: حیاء غزل
By: Haya Ghazal, Karachi
یاد ہی اسکی نہیں، اسکا نشاں بیچ دیا
گویا کہ آگ کے ساتھ اسکا دھواں بیچ دیا
آپ جیسی مجھے مکاری نہیں آتی ہے
جو میں کہتی کہ ہوا جتنا زیاں بیچ دیا
غیرت حق تو شعائر کا چلن ہوتی ہے
چند ٹکڑوں پہ ہی ایمان کہاں بیچ دیا
شوق سے روئییے لاشوں کی خموشی پر اب
زندہ لوگوں کا تھا جو شور و فغاں بیچ دیا
اس سے پہلے کہ در و بام ہمیں کھاجاتے
سب کو حصہ بھی تو دینا تھا مکاں بیچ دیا
گھر نہیں بنتے ہیں نفرت کی فصیلوں سے حیا
جتنا باقی تھا سکوں،امن و اماں بیچ دیا
گویا کہ آگ کے ساتھ اسکا دھواں بیچ دیا
آپ جیسی مجھے مکاری نہیں آتی ہے
جو میں کہتی کہ ہوا جتنا زیاں بیچ دیا
غیرت حق تو شعائر کا چلن ہوتی ہے
چند ٹکڑوں پہ ہی ایمان کہاں بیچ دیا
شوق سے روئییے لاشوں کی خموشی پر اب
زندہ لوگوں کا تھا جو شور و فغاں بیچ دیا
اس سے پہلے کہ در و بام ہمیں کھاجاتے
سب کو حصہ بھی تو دینا تھا مکاں بیچ دیا
گھر نہیں بنتے ہیں نفرت کی فصیلوں سے حیا
جتنا باقی تھا سکوں،امن و اماں بیچ دیا
0 comments