• Home
  • Poetry
    • Urdu 2line poetry
    • Urdu gazhl
    • English gazhl
    • English2line poetry
    • Send your Poetry
  • News
  • Cricket
  • Mobiles
  • computers and laptops
    • laptops
    • computers
  • Articles
    • English
    • Urdu
    • Other
    • Post your article
  • Tips$Tricks
  • Islam
    • Islam
    • Dua
    • quran parah
  • More
    • Names
    • Result
    • Womens
    • Fashions
    • jobs
    • Qouts
    • Pictures
    • Sms measges
    • contact us

Search This Blog

Powered by Blogger.
YouTube facebook twitter instagram pinterest bloger Email

socialshower

Ad

2nd ODI: Pakistan to face Sri Lanka in Karachi today

30 September, 2019

The second match of the three match one-day series between Pakistan and Sri Lanka will be played on Monday at National Stadium Karachi.
The first match of the series was cancelled due to heavy rain on Friday.
Share
Tweet
Pin
Share
No comments
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر پر ملا جلا ردِّ عمل سامنے آ رہا ہے۔ 

 

عمران خان کی تقریر کے بعد بہت سے لوگوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے کشمیر سے متعلق حالیہ اقدامات کو عالمی دنیا کے سامنے رکھا گیا ہے۔ 

پاکستان تحریکِ انصاف کی مخالف جماعتوں میں سے زیادہ تر کی کشمیر پر پالیسی کافی واضح ہے کہ اگر پارلیمان اس بارے میں کوئی قدم اٹھاتی ہے تو وہ اس پر حکومت اور ریاست کے ساتھ ہوں گے۔ 

لیکن جب رواں برس اگست میں پارلیمان میں سیاسی جماعتیں ایک ساتھ بیٹھیں تو ان کے درمیان اختلافات کے نتیجے میں کشمیر پر پارلیمان کے اجلاس میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی۔

یہ وہ چیزیں ہیں جو روزمرہ زندگی میں ہم پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ہم نے یہاں ایسی چھ چیزوں کا ذکر کیا ہے۔

لیکن اس کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیئر رکن شیری رحمٰن نے عمران خان کی تقریر کو پاکستان کی طرف سے عالمی برادری کو کشمیر پر ایک واضح موقف قرار دیا ہے۔ 

عمران خان کی تقریر کے بارے میں شیری رحمٰن نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس بارے میں تو کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اس بار پاکستان کے وزیرِ اعظم اپنا مؤقف سامنے رکھنے میں انڈیا کے وزیرِ اعظم سے کئی گُنا زیادہ کامیاب ہوئے ہیں۔ مودی کے پاس نہ تو کوئی دفاع تھا اور نہ ہی کوئی جواز تھا۔ مودی کا کہنا نہ کہنا کافی تھا۔‘ 

شیری رحمٰن نے کہا کہ ’میں تو یہ چاہتی کہ پوری تقریر ہی کشمیر پر ہوتی اور خاص کر کشمیر کی حقِ خود ارادیت کی بات ہونی چاہیے تھی، عمران خان موسمیاتی تبدیلی اور اسلاموفوبیا کو تقریر کے آخر کے لیے رکھتے کیونکہ کشمیر کی صورتحال انڈیا کی خود کھڑی کی ہوئی ہے، اور اس پر عالمی برادری کو خبردار کرنا ضروری ہے۔‘ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انڈیا نے یہ نہیں سوچا ہو گا کہ بات اتنی آگے بڑھے گی اور اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ان کی گرفت سے بھی باہر ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی برطانوی لیبر پارٹی کے لیڈر جیریمی کوربن سے بات ہوئی ہے اور انھوں نے کشمیر پر ایک واضح مؤقف دیا ہے۔ 

’تو پاکستان تو یہ کرتا آ رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ اور اس کے لیے یہ تقریر کرنا ضروری تھی کیونکہ یہ پلیٹ فارم نہایت ہی اہم ہے۔ ایٹمی جنگ آپشن تو نہیں ہے لیکن اس وقت عالمی دنیا کسی بات پر ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔‘ 

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے شہر مظفرآباد میں لوگوں نے عمران خان کی تقریر کو اپنے گھروں کے علاوہ علاقے میں لگائی گئی بڑی سکرین پر بھی دیکھا۔ 

عمران خان نے حال ہی میں مظفرآباد میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ جو لوگ لائن آف کنٹرول جانا چاہتے ہیں وہ ان کی کال کا انتظار کریں۔ 

لیکن چند دن بعد عمران خان یہ بھی کہتے نظر آئے کہ ’جو بھی انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں جہاد کے لیے جائے گا وہ کشمیریوں کو نقصان پہنچائے گا۔‘ 

اس بارے میں مظفرآباد کے رہائشی امیرالدین مغل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’وزیرِ اعظم نے کشمیر کے معاملے پر خاصی تفصیلی گفتگو کی جو کہ ہمیں پسند آئی۔لیکن اگر وہ یہ بات بھی واضح کرتے کہ اگر انڈیا نے کرفیو نہیں اٹھایا تو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں بہت سے لوگ لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے خواہشمند بھی ہیں جن کو میں روک کر آیا ہوں۔‘ 

تاہم یہ توقع بھی کی جارہی تھی کہ عمران خان کشمیر کے حقِ خود ارادیت پر بھی بات کریں گے۔

اس بارے میں مظفر آباد کے ایک رہائشی محمد ابرار نے کہا کہ ’جو حقِ ارادیت کو محدود معنوں میں لیا جاتا ہے اس بارے میں بھی بات کی جانی چاہیے تھی۔ مثال کے طور پر یہ پہلو کہ اگر کشمیری دونوں آپشن کے بجائے اگر کوئی تیسرا راستہ اختیار کرتے ہیں تو ان کو کرنے دیا جائے اس بارے میں بھی عمران خان صاحب کو زور دینا چاہیے تھا۔‘

عمران خان نے اپنی تقریر میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں ریاستی جبر کی بات کی 

جماعتِ اسلامی کے جنرل سیکرٹری امیر العظیم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان کی کشمیر کے حوالے سے تقریر کافی خوش آئیند ہے اور خاص کر یہ بات کہ انھوں نے کلمہ پڑھ کر اقوامِ متحدہ کو بتا دیا کہ کسی بھی صورت کشمیر پر سودے بازی نہیں کی جائے گی۔‘ 

لیکن انھوں نے کہا کہ ’اگر اس بات میں وہ عافیہ صدیقی کا بھی ذکر کرتے اور ان کی رہائی کے حوالے سے بات کرتے تو بہت اچھا ہوتا۔‘ 

لیکن جہاں اس تقریر کو سراہنے والوں کی تعداد زیادہ ہے وہیں چند لوگ ایسے بھی ہیں جن کا خیال ہے کہ بات اب تقریروں سے آگے بڑھنی چاہیے۔ 

پرویز ہودبھائے نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو عمران خان کی تقریر میں یہ بات خاصی حیران کن لگی کہ انھوں نے اقوامِ متحدہ کے مبصرین کو برملا دعوت دی ہے کہ وہ آکر انڈیا کی طرف سے جہادی تنظیموں کے کیمپ ہونے کے دعووں کا خود معائنہ کر لیں۔ 

’پاکستان میں جہادی تنظیموں کو سہارا دیا گیا ہے خاص کر جب وہ پاکستان کے شہروں میں جلسے جلوس کیا کرتے تھے۔ حزب المجاہدین کو چندے دیے گئے ہیں۔ یہ آج سے پندرہ بیس سال پہلے کھّلم کھّلا ہوتا تھا۔ اور اب بھی کہیں نہ کہیں اس کی مثال ملتی ہے۔ لیکن یہ کہنا کہ پاکستان ان لوگوں کو اپنا دشمن سمجھے گا جو کشمیر جا کر جہاد کریں گے، یا اقوام ِ متحدہ کے مبصرین آکر مجاہدین کے کیمپوں کا دورہ کر لیں، تو یہ کسی یوٹرن سے کم نہیں۔‘ 

انھوں نے کہا کہ اسلامفوبیا کی بات وہ ممالک کرتے ہوئے اچھے لگتے ہیں جن کے اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ مثالی سلوک ہو رہا ہو۔ ’لیکن یہاں ایسا نہیں ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کو قانونی طور پر کئی کام کرنے سے روکا جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں آپ کے ملک میں رہنے والے احمدی اور اہلِ تشیع خوفزدہ رہتے ہیں۔ ہندو، عیسائی اور سِکھ بھی اسی ماحول کا حصہ ہیں۔ تو اسلاموفوبیا کی بات تو اپنی جگہ ہے لیکن اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا بھی بہت ضروری ہے۔‘ 

انھوں نے کہا کہ ’دونوں ملکوں کے پاس ایٹمی اسلحے ہیں اور اگر وہ استعمال ہوئے تو دونوں ملک تباہ ہوجائیں گے۔ تو عمران خان یہ بیشک بار بار کہیں کہ ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے لیکن وہ خطرہ رہے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ لائن آف کنٹرول ایک ایسی حد ہے جس کو نہ پاکستان بدل سکتا ہے اور نہ انڈیا۔ جب تک ہم اس بات کو قبول نہیں کریں گے، یہ معاملہ جوں کا توں رہے گا۔‘
Share
Tweet
Pin
Share
No comments

Jazz Number Code Series

Jazz Number Code Series - Jazz started operations in 1990 with named Mobilink, as the first GSM cellular mobile service in Pakistan. Jazz is Pakistan’s largest mobile operator, Serving over 59 million subscribers nationwide that provides voice and data telecommunication services to postpaid and prepaid customers.
Jazz Number Code Series

Jazz went into a merger with Warid Tel after the approval of PTA to become more dynamic, there has been a consistent effort and to bring the best services for the masses.

PTA declares the successful migration of cellular mobile subscriber numbers from seven to eight digits. In Pakistan, all mobile numbers started with 03 for local calls within Pakistan, while when you are dialing from abroad, single 0 at the beginning of the mobile number will be omitted and you will dial +92 or 00 at the starting from the mobile number.

Regarding its best cellular services in an economical package, there is a wide range of Jazz customer for that Jazz is already operating in the country with ten codes (300, 301, 302, 303, 304, 305, 306, 307, 308, 309) in all the major and smallest cities in Pakistan. Many of cellular service users love to have Golden mobile number which based on triple pair numbers or tetra numbers, these easy to remember phone numbers are also marked as status symbol amongst the masses. You can get the golden number of your choice through Jazz Official Service Centres or Franchises.
Share
Tweet
Pin
Share
No comments
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے نیویارک میں قیام کے دوران انھوں نے کئی اہم بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ ان میں سے ایک نام ایسے ارب پتی یہودی کا ہے جو دنیا بھر میں فلاحی کاموں کے لیے 32 ارب ڈالر عطیہ کرنے کے باوجود اپنے ملک سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں ایک ناپسندیدہ شخص تصور کیے جاتے ہیں۔
 

اطلاعات کے مطابق جارج سوروس نے عمران خان سے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں تعاون فراہم کرنے کے علاوہ افغانستان میں اپنے تعلیمی منصوبوں پر بات کی۔

سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز کے وفد نے ٹیکس اصلاحات میں بھی پاکستان کی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اس ملاقات کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی کہ اوپن فاؤنڈیشنز کا ایک وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
 

جارج سوروس کون ہیں؟
جارج سوروس دوسری جنگ عظیم سے قبل مشرقی یورپ کے ملک ہنگری میں پیدا ہوئے۔ وہ ان یہودیوں میں سے ہیں جو ہولوکاسٹ اور کیمونسٹ حکومت سے جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

وہ 40 سال سے دنیا کے 120 ملکوں میں فلاحی کام کرنے والی تنظیم اوپن سوسائٹی فاونڈیشنز کے سربراہ ہیں۔

امریکہ سے آسٹریلیا تک اور ہنگری سے ہونڈورس تک جارج سوروس ایک متنازع شخصیت ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ کسی بڑی عالمی سازش کا حصہ ہیں۔

امریکہ اور مغرب میں دائیں بازو کی قوتیں جارج سوروس کی مخالفت میں پیش پیش رہتے ہیں۔
 

ٹرمپ کے حامیوں کا جارج سوروس سے کیا رشتہ ہے؟
گذشتہ اکتوبر پیر کو سہ پہر کے وقت نیویارک کے سر سبز علاقے میں جارج سوروس کے وسیع و عریض محل نما گھر کے لیٹر باکس میں ایک پارسل موصول ہوتا ہے۔

یہ پارسل کچھ مشکوک دکھائی دیتا ہے۔ اس پر پارسل ارسال کرنے والے کا پتہ غلط ہجے کے ساتھ تحریر کیا گیا تھا۔ پولیس کو اطلاع دی گئی اور جلد ہی وہاں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکار بھی پہنچ گئے۔

اس پارسل کے اندر جارج سوروس کی ایک تصویر تھی جس پر سرخ روشنائی سے کانٹا لگا ہوا تھا۔ اس کے ساتھ چھ انچ پائپ کا ٹکڑا تھا، جس میں کالے رنگ کا سفوف، چند تاریں اور ایک گھڑی بھی تھی۔

اس طرح کے ایک درجن سے زیادہ پارسل سابق صدر براک اوباما اور سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سمیت ڈیموکریٹک پارٹی کے کئی اور سرکردہ رہنماؤں کو بھی موصول ہوئے۔

ان پارسلوں میں سے کوئی بھی نہیں پھٹا۔ ایف بی آئی کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ فلوریڈا میں کھڑی ایک ویگن سے بھیجے گئے تھے جس پر ٹرمپ کے حق میں اور ڈیموکریٹک پارٹی کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔

فوری طور پر دائیں بازو کے ذرائع ابلاغ کے اداروں نے اسے ایک 'فالس فلیگ' کارروائی کہا۔ ان کا موقف تھا کہ اسے ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن پارٹی کی صدارتی انتخابات کی مہم کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
 

امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کے ایک اینکر لو ڈابز نے ٹوئٹ کیا ’جھوٹی خبر، جھوٹے بم۔ اس سارے جھوٹ سے کس کو فائدہ ہو سکتا ہے۔‘

قدامت پسند خیالات کے حامی ریڈیو پر ایک میزبان رش لمباگ نے کہا کہ ریپبلکن ایسی حرکتیں نہیں کرتے۔

جلد ہی انٹرنیٹ پر ان خبروں کی بھر مار ہو گئی جن میں یہ الزامات عائد کیے گئے کہ جعلی بموں کے اس ڈرامے کے پیچھے کوئی اور نہیں خود جارج سوروس ہیں۔

صدر ٹرمپ نے بھی اسے ایک کراہیت آمیز حرکت کہہ کر اس کی مذمت کی۔

اس کے بعد فلوریڈا سے ایک 56 سالہ شخص سیزر سیوک کو گرفتار کیا گیا۔

سازشی ذہنیت کے حامل لوگوں نے اس شخص کے بارے میں دعوی کیا کہ وہ اصل میں ریپبلکن نہیں تھا۔

لیکن اس کے ساتھ ماضی میں کام کرنے والی خاتون لیوگ مارا نے کہا کہ سیزر سیوک جس وین میں پیزا ڈلیوری کا کام کرتے تھے اس پر ٹرمپ کے حق میں پوسٹر اور سٹیکر لگے ہوئے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پیزا لینے والوں میں جس کسی کے گھر پر ڈیموکریٹک پارٹی کا جھنڈا لگا ہوتا تھا تو سیزر سیوک اس سے بحث کرتے اور اسے ریپبلکن پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالنے پر مجبور کرتے۔
 

ان کا کہنا تھا کہ سیزر سیوک کے نزدیک ہر بات ہی سازش تھی، یعنی ہر چیز کے پیچھے جارج سوروس ہیں اور انھوں نے پوری ڈیموکریٹک پارٹی کو خرید رکھا ہے جبکہ امریکہ میں جو کچھ بھی غلط ہو رہا تھا اس کے ذمہ دار جارج سوروس ہی ہیں۔

سیوک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے علم ہوا ہے کہ جس دن جارج سوروس کے گھر سے پارسل بم برآمد ہوا اس دن سیوک نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک میم لگائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دنیا کو جارج سوروس کی تباہ کاریوں کا ادراک ہو رہا ہے۔

سیوک نے بعد میں 65 الزامات کا اعتراف کیا جس میں ارادۂ قتل بھی شامل تھا اور بعد میں انھیں 20 برس قید سزا سنائی گئی۔

’بینک آف انگلینڈ کو کنگال کرنے والا شخص‘
برطانیہ میں جارج سوروس کی شہرت ایک ایسے شخص کے طور پر ہے جس نے بینک آف انگلینڈ کو سنہ 1992 میں کنگال کر دیا تھا۔

کرنسی کے دوسرے سٹے بازوں کے ساتھ ملکر سوروس نے پونڈ لے کر انھیں مارکیٹ میں فروخت کر دیا جس سے پونڈ کی قدر میں شدید کمی واقع ہوئی اور برطانیہ کو پورپی ایکسچینج نظام سے نکلنا پڑا۔ اس سارے معاملے میں سوروس نے ایک ارب ڈالر کمائے۔

اس شخص نے کرنسی کی سٹے بازی میں ایک اندازے کے مطابق مجموعی طور پر 44 ارب ڈالر کمائے۔
 

صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اگست 2017 میں نیو نازیوں نے ورجینیا کے علاقے میں ایک مشعل بردار جلوس نکالا۔ اس جلوس کے دوران مخالفین کے ایک گروہ سے ان کا تصادم ہو گیا جس پر سفید فام شدت پسند نے ہجوم پر گاڑی چڑھا دی جس میں ایک 32 سالہ خاتون ہلاک ہو گئیں۔

دائیں بازو کے مبصروں نے یہ دعویٰ کرنا شروع کر دیا کہ یہ بھی جارج سوروس کی سازش تھی تاکہ صدر ٹرمپ کی حکومت کو بدنام کیا جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ اس ساری سازش کا اہم کردار برینن گلمور تھے جنھوں نے ہجوم پر گاڑی چڑھانے کی ساری ویڈیو بنائی۔

دائیں بازو کے ایک ریڈیو نے دعویٰ کیا کہ سوروس نے گلمور کو تین لاکھ 20 ہزار ڈالر دیے۔

کیا صدر ٹرمپ جارج سوروس کے مخالف ہیں؟
یہ درست ہے کہ جارج سوروس نے پانچ لاکھ ڈالر ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار ٹوم پریلو کو دیے تھے جن کے لیے گلمور بھی کام کر رہے تھے۔

لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ سوروس یا ان کی اوپن سوسائٹی فاونڈیش نے گلمور کو کوئی رقم دی تھی۔ گلمور نے اب اس ریڈیو کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔
 

گذشتہ موسمِ خزاں میں ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن نے جنوبی امریکہ کے ملک ہونڈورس سے امریکہ کی طرف پیدل ہجرت شروع کر دی۔ یہ ہجرت امریکہ میں نصف مدتی انتخابات سے ایک ماہ پہلے شروع ہوئی۔

اس ہجرت کو بھی سوروس کی ایک سازش قرار دیا جانے لگا۔ فاکس نیوز نے یہ دعویٰ کیا کہ سوروس آزاد سرحدوں اور بلا روک ٹوٹ نقل مکانی کے حامی ہیں۔

ریپبلکن پارٹی کے ایک سابق رکن جیک کنگسٹن نے کہا کہ یہ ایک منظم ہجرت ہے اور اس کے پیچھے پیسہ کارفرما ہے اور سوروس ہی اس طرح کی سازش کے پیچھے ہوسکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں دیکھا گیا کہ ہنڈورس میں لوگوں کو پیسے بانٹے جا رہے ہیں جس میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ یہ پیسہ جارج سوروس نے فراہم کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب وائٹ ہاؤس کے سامنے سوال کیا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ پیسہ واقعی جارج سوروس نے دیا تھا تو انھوں نے کہا کہ یہ میرے لیے کوئی حیران کن بات نہیں ہو گی، بہت سے لوگ یہی کہتے ہیں۔
 

بعد میں یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ یہ ویڈیو جعلی تھی اور یہ ہونڈورس کی نہیں تھی۔

سفید فام شدت پسندوں کے یہودیوں پر حملے
27 اکتوبر سنہ 2018 میں تارکینِ وطن کو پیسہ دینے کی سازشی کہانی سامنے آنے کے 11 دن بعد اور پائپ بم کے پیکیچ ارسال کیے جانے کے واقعے کے پانچ دن بعد ایک سفید فام بندوق بردار شخص نے پٹسبرگ میں یہودیوں کی ایک عبادت گاہ میں گھس کر 11 افراد کو ہلاک کر دیا۔

یہ امریکہ کی تاریخ میں یہودی کے خلاف تشدد کا بدترین واقعہ تھا اور یہ ایک ایسے شخص نے کیا تھا جو سوروس کی نفرت میں مبتلا تھا۔

سوشل میڈیا پر جاری پیغامات سے معلوم ہوا کہ یہودی عبادت گاہ پر حملہ کرنے والے رابرٹ بوئرز اس سازشی مفروضے پر یقین رکھتے تھے کہ سفید فاموں کو ختم کرنے کے لیے سازش کی جارہی ہے جس کے ماسٹر مائنڈ جارج سوروس ہیں۔

اس تھیوری کے مطابق سفید فام لوگوں کی اکثریت ختم کرنے کے لیے تارکینِ وطن کو لایا جا رہا ہے۔ اس لیے نیو نازی اس طرح یہ نعرے لگاتے ہیں کہ یہودی ہماری جگہ نہیں لے سکتے۔
 

نیٹ ورک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جیول فنکل سٹین نے سوشل میڈیا پر ایک ایسا پیغام ڈھونڈ نکالا جس میں بوئرز جارج سوروس کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ یہودی سفید فاموں کے قتل عام کے لیے پیسہ فراہم کر رہے ہیں اور یہ ذرائع ابلاغ کو بھی کنٹرول کرتے ہیں۔

اس پوسٹ میں مزید یہ کہا گیا تھا کہ جارج سوروس امریکہ میں ہتھیاروں کی روک تھام اور آزاد سرحدوں کے لیے بھی زور لگا رہے ہیں۔

فنکل سٹین نے، جنھیں اوپن سوسائٹی فاونڈیشن کی طرف سے مالی معاونت فراہم کی گئی، اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ بوئرز جیسے سفید فام شدت پسند تمام سازشوں کے پیچھے سوروس کا ہاتھ دیکھتے ہیں۔

ان کے بقول وہ اپنی تمام پُرتشدد کارروائیوں کو جائز قرار دینے کے لیے سوروس کو ایک بدی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
 

جارج سوروس دیگر ممالک میں کیوں بدنام؟
جارج سوروس کی لعنت ملامت صرف امریکہ تک محدود نہیں بلکہ اس کا سلسلہ آرمینیا، آسٹریلیا، ہونڈورس، فلپائن اور روس تک پھیلا ہوا ہے۔

ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے سوروس کو ایک یہودی سازش کا مرکزی کردار قرار دیا جو ترکی اور کئی دوسرے ملکوں کو تقسیم اور غیر مستحکم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

اٹلی کے نائب وزیر اعظم میتو سیلوینی نے سوروس پر الزام لگایا کہ وہ اٹلی کو تارکین وطن سے بھرنا چاہتے ہیں کیونکہ انھیں غلام بہت پسند ہیں۔

برطانیہ میں بریگزٹ پارٹی کے لیڈر نائجل فراج نے دعویٰ کیا کہ سوروس چاہتے ہیں کہ یورپ میں تارکینِ وطن کا سیلاب آ جائے جو پوری مغربی دنیا کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

لیکن ایک ملک جہاں سوروس پیدا ہوئے وہاں ان کی مخالفت سب سے زیادہ ہے۔

جنوبی مشرقی ایشیا سے لے کر جنوبی امریکہ تک کئی ممالک جارج سوروس پر کرنسی کی سٹے بازی سے ان ملکوں کی معیشت تباہ کرنے کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔

جارج سوروس کی اوپن سوسائٹی فاونڈیشن ان الزامات کی تردید کرتی رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ لاکھوں ڈالر جمہوریت، تعلیم اور انسانی حقوق کے اعلیٰ مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
Follow me on other social media accounts\_
► Instagrame:➜ https://www.instagram.com/news_room_officiall/
► Facebook:➜ https://web.facebook.com/imranwrites.official/
 ► Facebook:➜ Group-- http://bit.ly/jobsacdemy
► Website:➜ http://bit.ly/pkneeds
► Twitter:➜ https://twitter.com/imran_writess
► Email➜ infohelpline.desk@gmail.com

Share
Tweet
Pin
Share
No comments
Infinix S4
MORE IMAGES COMPARE
Display
6.2"
Battery
4000 mAh
Camera
13 MP + 8 MP + 2 MP
Storage
32GB 3GB RAM,
64GB 6GB RAM

Share
Tweet
Pin
Share
No comments

11th class result 2019 / All boards of Pakistan

All boards of Pakistan result of HSSC part -1 will be published by the All regions Board’s authorities. It is expected to be declared in the month of August or September. HSSC exam will be held in May and June. The exam will continue for a month or so. All the students in Pakistan must be waiting for the results of 11th class of all the boards present at the time in Pakistan and working for the betterment of education, after the commencement of exams. Millions of students will be enrolled through the board and will appear for the SSC-1 exams of 2019. The result of 2019 of HSSC part 1 will be published soon online. you will be able to download the result online at our website.

HSSC-1 Exam Result 2019 All Boards download  –

Now we are sharing with you to how to get result easily and early at We have given below some step by step introduction for how to get the result very first online by our website. So let’s check below H SSC Exam Result 2019 process.
Firstly open your favorite browser and write the search bar  and now click on the Enter/GO button.  Now visit the menu page for checking the (HSSC) Higher Secondary School Certificate Result 2019 in Home menu bar. Now select your Board Name and then select your Examination year 2019. After selection of your Examination Board, enter your Roll Number and Registration Number carefully. After completing all process, Click on the Submit button. Then the Results will be shown to the concerned students online on your screen. you can also download the marks sheet and this marks sheet can be used as a transcript until the board will send the original transcript at your address.

Check Your SSC Result 2019 online and download in PDF format

The result of first-year 2019 is going to be announced very soon all over Pakistan of all four provinces Punjab, Sindh, Balochistan, KPK and Federal Board of Islamabad. The exams of SS-1 of Pakistan were commenced by the Board of intermediate and secondary educational boards in the month of May. The result will be declared according to the schedule of the exams in between August and September depending on the region and commencement of the exams of all provinces. These boards usually take two and a half months to three months to declare the results of HSS-1 and 2. Thousands of students who are participating in the FSC, ICS, I.Com, and FA part 1 exams can check their result online @  as soon as declared by the boards. Just stay in touch with us and get the upcoming news and updates about the results and exams of all boards of Pakistan. The names of the position holders in all boards will be declared one day before the announcement of the result and the prizes will be distributed between position holders on the day of declaration of the results.
At  you don’t need to wait for the opening of the website because there would be no traffic like on the board’s websites. You can access your result of 11th class 2019 of FSC, ICS, I.Com, and FA in a Go without waiting.

HSSC Exam Result 2019 Boards of intermediate and Secondary Education of  Pakistan – Full Mark sheet Download

After publishing HSSC-1 Exam Result online, every student is in search of Mark sheet to Download. we will provide you here the Mark sheet Direct Download link.

A compartment in HSSC Exam of Inter part 1  Result 2019

All SSC-1 students in Pakistan, we know that HSSC-1 result will be coming soon. There are many students in Pakistan, who don’t know how to get HSSC Results easily online. Don’t you all worry about it to get your HSSC Exam Result 2019 you can follow some easy step to get your result, We will provide you here all update and notices about HSSC-1 Exams results. So, don’t worry and check your Result on our website. those students who got any compart in any subject of inter part 1 need not to worry about. You can clear your compartment in the following supplementary exams. The result of these supplementary papers can be checked online here.
Share
Tweet
Pin
Share
No comments

نمرتا کماری کی ہلاکت معمہ بن گئی

لاڑکانہ کے ڈینٹل کالج کے ہاسٹل میں پیر کے روز مردہ پائی جانے والی نمرتا کماری کی موت معمہ بن گئی ہے اور 24 گھنٹے گزر جانے بعد بھی اس کی ہلاکت کی اصل وجہ سامنے نہیں آ سکی۔
 

پولیس اور فرانزک ماہرین نے شواہد اکھٹے کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں لیکن وہ ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

پیر کے روز سندھ کے شہر لاڑکانہ میں واقع آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ائیر کی طالبہ نمرتا کماری کی نعش پراسرار طور پر کالج کے ہاسٹل میں ان کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی۔ جس کے بعد پولیس اور کالج انتظامیہ نے اسے ابتدائی طور پر خودکشی قرار دیا تھا۔ تاہم ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

آصفہ ڈینٹل کالج بے نظر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک ہے جس کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلا عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ لڑکی کا جسم نشان پڑنے سے نیلا ہو گیا تھا۔ جب کہ گردن پر پٹا بندھا ہوا پایا گیا ہے۔

وائس چانسلر کے مطابق نمرا کا دروازہ اندر سے بند تھا اور کمرے میں ایک کرسی بھی پڑی ہوئی تھی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ فرانزک ایکسپرٹ نہیں۔ پولیس اور فرانزک ماہرین نے شواہد اکھٹے کر لئے ہیں، جب کہ پولیس نے نمرتا کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیا ہے جس سے تحقیقات آگے بڑھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

تاہم نمرتا کے بھائی ڈاکٹر وشال نے اسے خودکشی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ڈاکٹر وشال کا کہنا ہے کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر ان کی بہن خودکشی کیوں کرے گی۔ اسے کوئی مالی یا گھریلو پریشانی نہیں تھی۔
 
Kapil Dev@KDSindhi
Dr Vishal, borther of deceased medical student Nimrita, believes his sister was murdered.He thinks that she has reportedly become victim of sexual harassment/blackmail. #JusticeForNimrita

P.S: The unfortuate family was on same flight I was travelling from Khi to Sukkur yesterday
Embedded video
655
12:33 PM - Sep 16, 2019
Twitter Ads info and privacy
453 people are talking about this

انہوں نے واضح الفاظ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بہن کو قتل کیا گیا ہے۔ نمرتا کے بھائی کا مزید کہنا ہے کہ ان کی بہن فائنل ائیر کے امتحانات کی تیاریوں میں مصروف تھی اور اس کی خواہش تھی کہ وہ ان امتحانات میں بہترین کارکردگی دکھائے۔ نمرتا تعلیم کے علاوہ سماجی سرگرمیوں میں بھی انتہائی فعال تھی۔

پولیس نے نمرتا کی بعض ساتھی طالبات کے بیانات بھی قلمبند کر لئے ہیں۔ نمرتا کی پراسرار موت پر ہندو برادری نے کئی شہروں میں کاروبار بند رکھا اور کئی جگہوں پر احتجاج بھی ہوا جس میں مظاہرین نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر نمرتا کی آخری رسومات ان کے آبائی علاقے ضلع گھوٹکی کے شہر میرپور ماتھیلو میں ادا کردی گئی ہیں۔

نمرتا کی موت پر سوشل میڈیا پر بھی بڑی تعداد میں لوگ دکھ اور غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ بعض سوشل میڈیا صارفین نمرتا کی موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور بعض کے خیال میں یہ واقعہ ملک میں اقلیتوں کے تحفظ میں ناکامی کی ایک اور مثال ہے۔

سوشل میڈیا کے کئی صارفین انتظامیہ کے اس بیان پر شک کا اظہار کیا ہے جس میں نمرتا کی ہلاکت کی وجہ خودکشی قرار دی گئی ہے۔

راجیو ورما نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یہ زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ ہے۔
 
Rajeev N. Verma@Rajeev_NV
Nimrita Kumari, a student of Bibi Aseefa Dental College, brutally raped and murdered in the Larkana city of Sindh province, Pakistan.

Jihadi @Malala can only spread hatred about India on J&K but will not speak a word for protection of Minorities in Pakistan.#JusticeForNimrita
View image on TwitterView image on Twitter
7:45 AM - Sep 17, 2019
Twitter Ads info and privacy
See Rajeev N. Verma's other Tweets

سید علی عباس نے نمرتا کے قتل کا ذمہ دار ہر اس ریاستی ادارے کو قرار دیا ہے جس کی ذمہ داری پاکستانیوں کی حفاظت کرنا ہے۔ ان کے مطابق اس بچی کا قاتل ہمارا نظام اور نااہل حکمران ہیں۔
 
Syed Ali Abbas@alijeff110
اس بچی کا قاتل ہر وہ ریاستی ادارہ ہے جس کی زمہ داری ہر پاکستانی باشندے کی حفاظت کرنا ہے۔اس بچی کا قاتل ہمارا نظام اور نااہل حکمران ہیں ۔ آئی جی سندھ،بلاول زرداری صاحب اور وزیراعظم عمران خان صاحب کو فالفور استعفیٰ دینا چاہیے۔#JusticeForNimrita
View image on Twitter
4
7:23 AM - Sep 17, 2019
Twitter Ads info and privacy
See Syed Ali Abbas's other Tweets

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باولر اور شعیب اختر کا کہنا ہے کہ نوجوان اور بے گناہ نمرتا کماری کی پراسرار موت پر وہ انتہائی رنجیدہ اور دکھی ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے اور اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ شعیب اختر کا مزید کہنا ہے کہ ان کا دل ہر پاکستانی کی ساتھ دھڑکتا ہے چاہے اس کا مذہب کوئی بھی ہو۔
 
Shoaib Akhtar
✔
@shoaib100mph
Extremely sad & hurt sad reading about the suspicious death of young innocent girl, Nimrita Kumari.
I hope the justice is served and the real culprits are found. My heart beats with every Pakistani no matter what faith he/she belongs to. Rest in Peace. #JusticeForNimrita
View image on Twitter
16.2K
5:37 AM - Sep 17, 2019
Twitter Ads info and privacy
3,453 people are talking about this

ادھر پولیس نے اب تک واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کیمیکل رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے جس کے لئے سیمپلز روہڑی اور کراچی میں واقع دو الگ کیمیکل لیبارٹریز کو بھجوائے جا چکے ہیں۔
Share
Tweet
Pin
Share
No comments
Newer Posts
Older Posts

Pages

Follow Us

  • facebook
  • youtube
  • twitter
  • instagram
  • Email
  • pinterest

Filter

  • 2019 (1)
  • Articles (4)
  • batsman ranking (1)
  • bowlers ranking (1)
  • computer and laptops (3)
  • computers (1)
  • Cricket (4)
  • dua (1)
  • English Article (1)
  • ENGLISH GAZHL (1)
  • ENGLISH2LINE POETRY (1)
  • Fashion (1)
  • gazhl (1)
  • imran khan (2)
  • Islam (1)
  • lahore (1)
  • laptops (1)
  • latest (7)
  • match (1)
  • Mobiles (1)
  • most viwed (1)
  • Names (1)
  • News (6)
  • Other (2)
  • Pakistan (1)
  • poetry (1)
  • Quotes (1)
  • Quran parah (1)
  • Ranking (1)
  • Result (2)
  • sarilanka (1)
  • SMS MESSAGES (1)
  • team ranking (1)
  • Tips and tricks (2)
  • today (6)
  • Urdu Article (2)
  • Urdu Poetry (9)
  • Urdu poetry pics (3)
  • URDU2LINE POETRY (1)
  • Womens (1)

Facebook

Themeswear

Categories

  • Fashion

recent posts

Blog Archive

  • October 2019 (2)
  • September 2019 (39)

Get In touch

Popular Posts

    no image Jazz Number Code Series
    no image عمران خان سے ملاقات کرنے والے ارب پتی یہودی کون ہیں؟
    no image Jazz Balance Share Code 2019
    no image HSC PART 2 PRE ENGINEERING RESULT 2019 BIEK KARACHI
    no image مودی کے پاس دفاع تھا اور نہ ہی کوئی جواز
    no image خلاصہ یہ مرے حالات کا ہے
    no image Cricket Ranking 2019
    2nd ODI: Pakistan to face Sri Lanka in Karachi today 2nd ODI: Pakistan to face Sri Lanka in Karachi today
    no image 11th class result 2019 / All boards of Pakistan
    no image نمرتا کماری کی ہلاکت معمہ بن گئی

Awesome Video

Created with by ThemeXpose